شراکت داران اور ڈونرز

شراکت داران اور ڈونرز

پاکستان سے پولیو کے خاتمے کا منصوبہ حکومت پاکستان کی سربراہی اور عالمی ادارہ صحت (WHO)، روٹری انٹرنیشنل، امریکی مراکز برائے امراض کا کنٹرول و روک تھام (CDC) اور 

اقوام متحدہ ادارہ اطفال (UNICEF) کی سربراہی میں ایک سرکاری-نجی شراکت ہے۔ اس کا ہدف پاکستان سے پولیو کا خاتمہ کرنا ہے۔

 

وزیر اعظم کا پولیو مانیٹرنگو رابطہ سیل

 

وزیر اعظم کے پولیو مانیٹرنگ و رابطہ سیل کا قیام مارچ 2011 میں عمل میں آیا تھا اوریہ وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں موجود ہے۔ اس کی مرکزی ذمہ داریاں یہ ہیں:

(a            پولیو کے خاتمے کے منصوبےکی باقاعدہ مانیٹرنگ اور وزیر اعظم کو اس کی فیڈ بیک فراہم کرنے کے لئے صوبائی مانیٹرنگ سیلوں، صوبائی محکمہ جات صحت، قومی اور صوبائی EPI ٹیموں، چیف سیکرٹریوں کے دفاتر، DCOs، EDOs صحت اور دیگر متعلقہ محکموں اور اداروں کے ساتھ باقاعدگی سے رابطہ رکھنا۔

(b            وزیر اعظم کی جانب سے 14 جنوری، 2011 کو کئے گئے اعلان کی روشنی صوبائی سطح پر پولیو مانیٹرنگ سیلوں کو سہولت بہم پہنچانا اور ان کے قیام کو یقینی بنانا۔

(c            وزیر اعظم کی قیادت میں پولیو کے بارے میں قومی ٹاسک فورس کو رہنمائی، تکنیکی معلومات اور صورت حال کا تجزیہ فراہم کرنا۔

اپنے تفویض کردہ اختیارات کے مطابق، یہ سیل اپنے شراکت دار اداروں کے ساتھ اشتراک میں صوبوں کو پولیو کے خاتمے کی سرگرمیوں کے اطلاق کے لئے مختلف مسائل کے بارے میں رہنما اصول اورحکمت عملیاں فراہم کر رہا ہے۔ وزیر اعظم سیل صوبوں اور شراکت دار اداروں کے ساتھ اشتراک میں NEAP کے اطلاق اور اس میں طے کی گئ ذمہ داریوں کے سلسلے میں صوبائی اور ضلعی حکومتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے صوبائی دارالخلافوں میں جائزہ اجلاسوں کا انعقاد کرتا ہے۔

 

 توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات

The Expanded Programme on Immunization

 

پاکستان میں حفاظتی ٹیکوں کا توسیعی پروگرام ای پی آئی 1978 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد بچوں کو بچپن کی ٹی بی، پولیو مائلائٹس، خناق، کالی کھانسی، خسرہ، تشنج وغیرہ کے خلاف حفاظتی ٹیکوں کے ذریعے بچوں کو تحفظ فراہم کرنا تھا۔

اس پروگرام کے تحت نوزائیدہ بچے کوبعد از پیدائش لاحق ہونے والے تشنج سے تحفظ فراہم کرنے کے لئے حاملہ عورتوں کو بھی ٹیٹانس ٹاکسائیڈ ویکسین کے ساتھ ویکسی نیشن فراہم کی جاتی ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران حکومت پاکستان اور ترقیاتی شراکت داروں کی مدد سے EPI نے اپنے بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے شیڈول میں دو مزید اہم ویکسینز، ہیپاٹائٹس 'بی' اور ہب (ہیموفیلس انفلوئنزا ٹائپ 'بی') کو شامل کیا ہے۔

 

اسلامی ترقیاتی بینک

 

اسلامی ترقیاتی بینک ایک بین الاقوامی مالی ادارہ ہے جو دسمبر 1973 میں جدہ میں منعقد ہونے والی مسلم ممالک کے وزرائے خزانہ کانفرنس کی جانب سے جاری کردہ اعلان مقاصد کے تحت قائم کیا گیا تھا۔ بورڈ آف گورنرز کا افتتاحی اجلاس جولائی 1975 میں منعقد ہوا تھا، اور رسمی طور پر بینک کا افتتاح 20 اکتوبر 1975 کو کیا گیا تھا۔

بینک کا مقصد انفرادی کے ساتھ مشترکہ طور پر شریعہ یعنی اسلامی قانون کے اصولوں کے مطابق رکن ممالک اور مسلم کمیونٹیوں کی معاشی ترقی اور سماجی کارکردگی کو فروغ دینا ہے۔

اسلامی ترقیاتی بینک نے 227 ملین امریکی ڈالر کے قرضے کے ساتھ پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں تعاون کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ یہ قرضہ ملک کو 2015 تک پولیو کے خاتمے کے پروگراموں کو چلانے میں مدد دے گا۔ اسلامی ترقیاتی بینک افغانستان میں بھی اسی قسم کے منصوبوں کے لئے رقم فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

 

روٹری انٹرنیشنل

Rotary International

 

روٹری انٹرنیشنل دنیا کی پہلی اور انسانی خدمات کی سب سے بڑی ایک ایسی تنظیم ہے جس کے 1.2 ملین ارکان کا عالمی نیٹ ورک 170 سے زائد ممالک میں پھیلا ہوا ہے۔ 1985 میں اپنے پولیو پلس پروگرام کے ذریعے، روٹری نے سب سے پہلے پولیو سے پاک ایک دنیا کا تصور پیش کیا۔

ایک ملین سے زائد روٹری ارکان نے پولیو کے خاتمے کے لئے اپنا وقت اور ذاتی وسائل رضاکارانہ طور پر پیش کئے۔ روٹری ارکان سماجی بیداری اور بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے کے لئے قومی مہموں کے دوران نگرانی اور تعاون فراہم کرتے ہیں۔

 

عالمی ادارہ صحت(WHO)

world health organization

 

عالمی ادارہ صحتپولیو کے خاتمے کے عالمی منصوبے کی اہم اسٹریٹیجک منصوبہ بندی، انتظام اور انتظامی اعمال کی انجام دہی کو مربوط کرتا ہے۔  WHOخصوصاً نگرانی اور حفاظتی ٹیکوں کی اضافی سرگرمیوں میں حکمت عملی کے اطلاق اور اثر کے بارے میں معیاری معلومات کے منظم مجموعے، موازنے اور پھیلاؤکے لئے ایک ذمہ دار عالمی ادارہ صحت ہے۔

WHO صحت وزارتوں کے ساتھ آپریشنل اور بنیادی ریسرچ کو بھی موبوط کرتا ہے، انہیں تکنیکی اور آپریشنل مدد فراہم کرتا ہے، اور اضافی تکنیکی امداد کے لئے انسانی وسائل کی تربیت اور نشوونماء کو مربوط کرتا ہے۔

علاوہ ازیں، اچانک فالج (AFP) کے تصدیقی معیار کے قیام، وسائل کو متحرک کرنے، ڈونرز کے ساتھ ہم آہنگی ، پرچار اور روابط میں WHO ایک مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔ WHO تصدیقی عمل کے لئے سیکریٹریٹ کی حیثیت سے کام کرتے ہوئے حیاتیاتی روک تھام کی سرگرمیوں کے اطلاق میں سہولت فراہم کرتا ہے۔

 

 

اقوام متحدہ ادارہ اطفال یونیسف (UNICEF)

United Nations Children's Fund

 

UNICEF پولیو کی روٹین اور اضافی مہموں کے لئے پولیو ویکسینز خریدتا اور تقسیم کرتا ہے۔ WHO کے ساتھ مل کر UNICEF پولیو کے قومی دنوں (NIDs) اور پولیو کے ذیلی قومی دنوں (SNIDs) کے شدید اطلاق میں ممالک کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ پولیو کو شکست فاش دینے میں مدد کرتاہے۔

 

یونیسف رابطے کی ان حکمت عملیوں کی تشکیل میں ملکی پروگراموں کی مدد کرتا ہے جو ویکسین کی مقامی قبولیت کے لئے بہت اہم ہیں۔ یونیسف تنازعات سے متاثرہ ممالک سمیت عملی منصوبوں کی تشکیل اور مشکل جہگوں تک رسائی کے لئے لاجسٹکس کے حصول میں بھی ملکی پروگراموں کی مدد کرتا ہے۔

یونیسف پولیو کے خاتمےخاتمے کی پالیسیوں کی تشکیل، عملی منصوبوں، تربیتی اور معلوماتی مواد کی تیاری میں اپنا حصہ ڈالتا ہے، اور کمیونی کیشن اور وسائل کو متحرک کرنے میں ایک سرگرم شراکت دار ہے۔

 

بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن

 

پولیو کا خاتمہ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی ترجیحات میں سر فہرست ہے۔ GPEI کی حمایت میں ایک بڑے کردار کی وجہ سے یہ پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو تیزکرنے کے لئے GPEI شراکت داروں کو تکنیکی اور مالی وسائل فراہم کرتی ہے۔

فاؤنڈیشن اپنے شراکت داروں کے ساتھ کام کرتے ہوئے پولیو کی نگرانی اوراس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے تخلیقی طریقوں، محفوظ اور زیادہ موثر پولیو ویکسینز کی تیاری اور استعمال میں تیزی لانے، اور ڈونر اور پولیو سے متاثرہ ممالک دوںوں کی جانب سے کی جانے والی پولیوکے خاتمے کی کوششوں کے لئے مالی اور سیاسی حمایت کو مضبوط کرتی ہے۔