پولیو وائر س | خاتمے کی حکمت عملی

پولیو وائر س | خاتمے کی حکمت عملی

پوچھے جانے والے سوالات

 

کیا اچانک شدید فالج کی نگرانی کا نظام (اے-اف-پی سرویلنس) اس بیماری کا کھوج لگانے میں مددگار ہوتا ہے؟ 

 

اچانک شدید فالج (AFP) کی نگرانی کا نظام پولیو کے خاتمے کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ پاکستان اور دنیا بھر میں مرض کی نگرانی کا نظام ہے۔ اگر کسی بچے میں ٹانگ، بازو، یا جسم کے کسی حصے میں اچانک کمزوری کی علامات ظاہر ہو جائیں، تو محکمہ صحت کے حکام کو فوری طور پر مطلع کیا جاتا ہے تاکہ مقررہ وقت کے اندر اندر بچے کے پاخانے کا نمونہ لیا جا سکے اور یہ تجزیہ کیا جا سکے کہ پاخانے میں پولیو کا وائرس تو موجود نہیں۔



حکمت عملی برائے پولیو تدارک پروگرام

 

حکمت عملی برائے پولیو تدارک پروگرام ضامع حکمت عملی اور پولیو ورکرز کی انتھک محنت کی وجہ سے جان لیوا پولیو وائر س کو پاکستان کے درج ذیل تین علاقوں تک محدود کر دیا گیا ہے؛

  • کراچی شہر
  • کوئٹہ بلاک جس میں کوئٹہ، پشین اور قلعہ عبداللہ کے اضلاع شامل ہیں
  • فاٹا اور خیبر پختونخواہ  جس میں پاک افغان سرحد سے متصل فا ٹا کے تین ملحقہ علاقے (ایف آر ایجنسیاں) اور ضلع پشاورصوبہ خیبر پختونخواہ شامل ہیں

 

مذ کورہ حکمت عملی نا صرف پولیو وائرس کے دیگر ممکنہ علاقوں میں ترسیل کی روک تھام میں مد د گار ثابت ہو گی بلکہ کچھ نئے متاثرہ علاقوں میں اس وائر س کی تشخیص اور خاتمے کے ساتھ ساتھ پولیو کے قطر ے پلانے کی مہم کے ذریعے پاکستان بھر میں انفرا د ی سطح پراس موذی مرض کے خلاف قوت مدافعت کےاضافے میں بھی مدد ملے گی۔

نیشنل ایمر جنسی ایکشن پلان(NEAP)ان تمام مخصوص مقا صد، طےشدہ اہداف اور اس کے نتیجے میں حاصل ہونے والے دوررس نتائج کا تفصیلی احاطہ کرتا ہے جو پولیو پروگرام کو کامیابی سے چلانےاورمقاصد کے حصول کے لیے دستاویزی رہنمائی کا کردار ادا کریں گے۔

ذیل میں درج چند اہم نکات، جوکہ نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان (NEAP) 2015-16کے دستاویزمیں نہا یت اہمیت کے حامل ہیں۔

 

  • پولیو کے خاتمے کے لیے جاری تمام سر گرمیوں کے معیار میں اضافہ بشمول مختلف مہمات کا اجراء، ایک خاص طریقہ کار کے تحت پولیو وائرس کی موجودگی کی فوری تشخیص، نمونوں کا اکھٹا کرنا اور پولیو وائرس کے پھیلنے سے قبل اس کا خاتمہ(اس سارے عمل کو مجمو عی طور پر AFP Surveillance کے طور پر بھی جانا جاتا ہے ) ۔
  • پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہ جانے والے بچوں کی مسلسل کھوج اور انہیں قطر ے پلانے کی جدو جہد پر توجہ مرکوز رکھنا اور پروگرام کے دائرہ کار میں نمایاں توسیع
  • صف اول کے کارکنوں کی پولیو کے خاتمے کی مہم میں مرکزی کردار پر حوصلہ افزائی
  • کمیونٹی کو محفوظ بنانے کے لیے پولیو کے قطر ے پلانے کی مہم میں بتدریج اور مسلسل توسیع
  • وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی معاونت سے قائم ایمرجنسی اپریشن سینٹرز (EOCs)اور ضلعی سطح پر موجود پولیو کنٹرول رومز/اہلکاروں کے تعاون سے پولیو کے خاتمے کے لیے جاری مختلف آپریشنز کی منصوبہ بندی و اطلاق سمیت حفاظتی اور رابطوں کے نظام کی فراہمی کو یقینی بنانا۔
  • جاری پروگرامز کو صحیح سمت میں رکھنےاورمثبت نتائج کے حصول کے لیے کارکردگی کی جانچ سمیت ہرسطح پراحتسابی عمل کے اطلاق کی حوصلہ افزائی کرنا۔
  • ایک خاص طریقہ کار کے تحت پولیو وائر س کی موجودگی کی فوری تشخیص، نمونوں کا اکھٹا کرنا اور پولیو وائرس کے پھیلنے سے قبل اس کا خاتمے پر مشتمل اس اجتماعی عمل Acute Flaccid Paralysis (AFP Surveillance) کی حسسا سیت اور معیار کا وقتاَ فوقتاَ جائزہ لینا۔
  • جدید طبی تحقیق کے نتیجے سے وجود میں آنے والی پولیو کے خاتمے کی ویکسین IPV)- (Inactivated Polio Vaccine کو متعارف کرانا اور اس کے استعمال کے ذریعے نوعمر بچوں میں وائرس کے حملے کے خلاف قوت مدافعت بڑھانا۔
  • پولیو وائرس کے حملے یا ممکنہ تشخیص کی صورت میں احتیاطی تدابیر پر مشتمل حکمت عملی کا اطلاق۔

 

پروگرام کو صحیح سمت میں رکھنے اورایمر جنسی پلان کے مطابق طےشدہ جزیات کے مکمل اطلاق کی نگرا نی اور جائزے کا عمل ذیل میں درج طریقہ کار کے تحت جاری رکھا جائے گا۔

  • وزیر اعظم کی ٹاسک فورس اور فوکس گرو پ برا ئےانسدادِ پولیو، علاوہ ازیں قومی سطح پر وزیراعظم کے فوکل پرسن کی سربراہی میں قائم نیشنل اسٹیرنگ کمیٹی جبکہ صوبائی سطح پر چیف سیکریٹریزاور سیکورٹی کوارڈینیشن کمیٹیوں کی سربراہی میں قائم صوبائی ٹاسک فورسز۔
  • ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں ضلعی کمیٹیاں برائے پولیو تدارک پروگرام (فاٹا میں پولیٹیکل ایجنٹ کی سربراہی میں سول ملٹری کوارڈینیشن کمیٹی)۔